نئی دہلی،23نومبر(ایجنسی) وزیر اعظم جندھن اکاؤنٹس میں جمع رقم کو لے کر نیا انکشاف ہوا ہے. رپورٹ کے مطابق نقد بندی کے بعد ان کے اکاؤنٹس میں بڑی مقدار میں رقم ڈیپازٹ کی گئی ہے. ذرائع کے مطابق ان کے اکاؤنٹس میں 8 نومبر کے بعد اب تک 21 ہزار کروڑ روپے جمع ہو چکے ہیں. غور ہو کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 8 نومبر کو نقد بندی کے فیصلے کے تحت 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں کو غلط قرار دے دیا تھا. اس کے بعد سے جندھن اکاؤنٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ اب تک 21000 کروڑ روپے جمع ہو چکے ہیں. رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال اور کرناٹک کے جندھن اکاؤنٹس میں سب سے زیادہ رقم جمع کئے گئے ہیں.
حکومت کا کہنا ہے
کہ جن دھن اکاؤنٹس کا غلط استعمال پائے جانے پر اکاؤنٹ ہولڈر کے خلاف انکم ٹیکس قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی. وزارت خزانہ نے ایک بیان میں یہ معلومات دی ہے اور اکاؤنٹ ہولڈروں کو آگاہ رہنے کو کہا ہے. حکومت نے نقد بندی کے تحت 500 اور 1000 روپے کے موجودہ نوٹوں کو چلن سے باہر کر دیا ہے. حکومت نے پرانے نوٹوں کو جمع کرانے کے لئے 30 دسمبر تک 50 دن کا وقت دیا ہے. اس طرح کی خبریں پہلے بھی آئی تھی کہ لوگ اپنے کالے دھن کو سفید کرنے کے لئے دوسرے لوگوں کے بینک اکاؤنٹس کا استعمال کر رہے ہیں. اکاؤنٹس کے اس طرح کے غلط استعمال کے لئے اکاؤنٹ ہولڈر کو کمیشن وغیرہ دینے کی بھی خبریں آ رہی ہیں. حکومت نے اس سے پہلے کہا تھا کہ بینک اکاؤنٹس میں 2.50 لاکھ روپے تک کی ذخائر کی کوئی انکم ٹیکس جانچ نہیں ہوگی کیونکہ یہ تو ٹیکس چھوٹ کے دائرے میں آتی ہے. وہیں جندھن اکاؤنٹس کے معاملے میں یہ حد 50،000 روپے ہے.